اب کے ہم بچھڑے تو شا ید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے ممکن ہے تجھے خرابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
اب نہ میں وہ ہوں، نہ وہ تو ہے، نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو شخص تمنۤا کے سرابوں میں ملیں
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جب شرابوں میں ملیں
آج ہم دار پے کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملی
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے ممکن ہے تجھے خرابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
اب نہ میں وہ ہوں، نہ وہ تو ہے، نہ وہ ماضی ہے فراز
جیسے دو شخص تمنۤا کے سرابوں میں ملیں
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جب شرابوں میں ملیں
آج ہم دار پے کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملی
No comments:
Post a Comment
Top topics on Our Website.
Mesothelioma law firm
Sell annuity payment
Asbestos lawyers
Structured annuity settlement
Annuity settlements
Car donate
Virtual data rooms
Automobile accident attorney
Auto accident attorney
Car accident lawyers
Data recovery raid
Motor insurance quotes
Personal injury lawyer
Car insurance quotes
Asbestos lung cancer
Injury lawyers
Personal injury law firm
Online criminal justice degree
Business voip solutions
Refinance a Business
Bank Loan